اس وقت پوری دنیا میں موسمیاتی تبدیلی پر بات ہو رہی ہے۔آج سے 10 سال پہلے کی بات کی جائے تو ہمارا ماحول اپنے ایک نظام کے مطابق چل رہا تھا۔پودی دنیا کیا بلکہ قدرت کا قانون ہے کہ ایک سال میں 4 موسم ہیں جسیے ہم موسم سرما،موسم گرما،موسم بہاراور موسم خزاں کہتے ہیں۔ان موسموں کے مطابق ہر چیز اپنے وقت پر کی جاتی تھی جسیے موسمی فصلیں اپنے مقرر وقت پر کاشت کی جاتی تھیں اور کاٹی جاتی تھیں۔بارش وقت پر زیادہ یا کم ہر موسم میں ہوتی تھیں لیکن کبھی بے موسمی بارش نہیں ہوتی تھیں۔اس کی ایک وجہ یہ بھی تھیں کہ ہر طرف درخت تھے۔ماحول صاف تھا۔گاڑیاں کم تھی لوگ پیدل یا جانوروں کی سواری استعمال کرتے تھے۔پلاسٹک کا استعمال نہیں تھا یا بہت کم تھا زیادہ کپڑے کے تھیلے استعمال کے جاتے تھے۔ہوائی سفر بہت ہی کم تھا۔پھر آہستہ آہستہ ہمارے ماحول میں تبدیلی آئی۔اس کی پہلی وجہ لوگوں نے درخت تیزی سے کاٹنے شروع کر دیں۔بہت کم نئے درخت لگائے گیے۔لوگوں نے بہت زیادہ اندرونی اور بیرونی سفر شروع کر دیں۔پلاسٹک کا استعمال عام ہو گا۔کسانوں نے ہر کھیتی باڑی کے کام میں مشین کا استعمال زیادہ کر دیا۔فصلوں اور باقی اجناس کو آگ لگا کہ جلایا گیا۔فکٹریوں اور انیٹوں کے بھٹوں کا جلدی سے بڑھ جانا۔ان کے آلود ہ دھواں سے فضا کا آلو ہ ہونا بھی شامل ہے۔ان سب وجوہات سے آہستہ آہستہ بارشوں کا سلسلہ تبدیل ہوتا گیا۔جس کا زیادہ اثر کسانوں کی فصلوں پر ہوا۔مثلا جب فصلوں کی کاشت کا وقت ہوتا تو بارش نہیں ہوتی اور عین کٹائی کے دنوں میں بارش کا مسلسل شروع ہوجانا۔زمین میں پانی کی کمی ہو جانا۔ماحولیاتی تبدیلی کیا ہے؟ماحولیاتی تبدیلی کا مطلب ہے کسی ایک علاقے کی آب وہوا اس کے کئی سالوں کے موسم کا اوسط ہوتی ہے۔ماحولیاتی تبدیلی اس اوسط میں ماحولیاتی کہتے ہیں۔ہماری زمین اب تیزی سے ماحولیاتی تبدیلی سے گزار رہی ہے اس کے ساتھ ساتھ عالمی درجہ حرارت بھی بڑھ رہا ہے۔اس وقت آب وہوا کی تبدیلی ہمارے طرز زندگی کو بدل دے گی۔اس کی وجہ سے پانی کی قلت اور خوراک پیدا کرنا مشکل ہو جائے گا۔اس تبدیلی کی وجہ سے ہمارے کچھ خطے بہت زیادہ گرم ہو سکتے ہیں اور سمندر کی سطح میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔
ماحولیاتی تبدیلی کا ضلع چکوال کے خطے پر اثرات؟
ماحولیاتی تبدیلی سے جہاں ساری دنیا متاثر ہو رہی ہے اس میں سطح مرتفع پوٹھوہار کا خطہ بھی بُری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ ہمارے خطہ بارانی ہے۔ اب تیزی سے پانی کی سطح گہرائی میں جارہی ہے۔ایک وقت تھا پانی کی سطح 35 سے 40 فٹ تھی آج 300 تک چلائی گی ہے۔دوسرا ہماری فصلیں اس سے متاثر ہورہی ہیں وقت پر بارش نہیں ہوتی۔جس کی وجہ سے فی کنال پیداوار میں کمی آئی ہے۔انسانوں اور جانوروں میں مختلف قسم کی بیماریاں رونما ہوئی ہیں۔ہمارا علاقہ پہلے ہی بارانی تھا۔فصلوں کا دارمدار بارش پر تھا۔اب بے موسمی بارشوں سے فصل اگانا مشکل ہو گا ہے۔کسان پریشان ہیں۔کہ وہ اپنے ساتھ ساتھ ملکی زرعی پیدارو کی کمی کو کیسے پورا کریں گے۔اس ماحولیاتی تبدیلی سے اجناس کے بیج کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پرنددوں کی نسل میں کمی رونما ہوتی جارہی ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی کی وجوہات کیا ہیں؟
ماحولیاتی تبدیلی میں ایک وجہ فضائی آلودگی بھی ہے جو کہ ہمارے علاقے میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔جس کی وجہ ناکارہ فصلوں اور فضلات کا جلانا،ڈیزل؟پڑول گاڑیوں کا استعمال اور درختوں کی کمی اور ہمارے چکوال کے دیہی علاقوں میں تیزی سے انٹیوں کے بھٹے اور آئل کمپنیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔جس کی وجہ سے ہماری فضا آلود ہو رہی ہے۔
اس سارے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ۔ پاکستان کے پانچوں صوبوں (پنجاب،سندھ،سرحد،بلوچستان،گلگتبلستان) سے تعلق رکھنے والی 30 رنہما خواتین کے لیے چارروزہ تربیتی پروگرام کا انقعاد پودا پاکستان کے زرعی ٹریننگ سینٹر چکوال میں کیا گیا۔اس تربیت کے ذریعے ہم نے رہنما خواتین کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے مطابقت اور جدید زراعت کی تعلیم و تربیت، موسمیاتی تبدیلیوں اور موسمی شدت سے مبابقت اور زراعت کے جدید طریقے سکھائے گے جس میں گھریلور سطح پر بارشی پانی کو محفوظ کرنے اور اسے گھریلو سطح پر موسمی سبزیات کی کاشت اور قدرتی کھاد پر عملی تربیت دی گی۔اس تربیت کے سیشن ڈرپ طریقہ آبپاشی کے نظام پر فرزانہ اشرف نے تربیت دی۔جس میں دیہی رہنما خواتین کو بتایا کہ باغات میں ڈرپ آبپاشی قطرہ قطرہ آبپاشی کے زریعے پانی کی 90 فیصد تک بچت کی جا سکتی ہے۔
ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ہم لوگ کیا کر سکتے ہیں؟
٭زیادہ سے زیادہ درخت لگائے
٭پلاسٹک کا استعمال ختم کریں
٭ہوائی سفر کم کریں
٭کپڑے کے تھیلے استعما ل کریں۔
٭بارشی پانی کو محفوظ کریں۔