اسلام آباد؛ جمعرات 24 اکتوبر 2024: 17ویں سالانہ دیہی خواتین قیادت کی تربیتی کانفرنس کی اختتامی تقریب کے دوران یورپی یونین کی سفیر برائے پاکستان، ڈاکٹر رینا کیونکا نے پاکستان میں صنفی مساوات اور خواتین کی سیاسی قیادت کو فروغ دینے کے لیے €4 ملین کے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا۔ اس منصوبے کا مقصد قیادت کی مختلف صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا، “پاکستان میں تین سال گزارنے کے بعد، میں خود کو یورپی یونین میں پاکستان کی سفیر سمجھتی ہوں۔”

یورپی یونین کی سفیر نے خواتین رہنماؤں کو یقین دلایا کہ یورپی یونین کے تمام منصوبے 100 فیصد صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔

خواتین کو مثبت انداز میں “مشکل پیدا کرنے والی” کہا جا سکتا ہے جب وہ دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرتی ہیں اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے معاشرتی رکاوٹوں کو توڑتی ہیں۔ یہ خواتین روایتی توقعات کو پورا کرنے سے انکار کرتی ہیں اور اپنی آوازوں اور عمل سے ناانصافی کا مقابلہ کرتی ہیں اور مساوات کا مطالبہ کرتی ہیں۔

اپنی جوانی کے تجربات شیئر کرتے ہوئے، ڈاکٹر رینا کیونکا اور اٹلی کی سفیر برائے پاکستان، مارلینا آرمیلن نے پاکستان کے چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے تقریباً 130 اضلاع سے آئی ہوئی خواتین رہنماؤں سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے اپنے ممالک میں دقیانوسی سوچ کے چیلنجز کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ انہوں نے ان مشکلات کو عزم اور ہمت سے کیسے شکست دی۔

صنفی بنیاد پر عدم مساوات کو عالمی سطح پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، مارلینا آرمیلن نے خواتین رہنماؤں کو یقین دلایا کہ ان کے منصوبوں کے نصف فائدہ اٹھانے والے خواتین ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ اٹلی انسانی حقوق کے فروغ میں نمایاں پیشرفت کر رہا ہے۔

رخشندہ ناز، خیبر پختونخوا میں کام کی جگہوں پر ہراسانی کی روک تھام کی محتسب نے کہا کہ بڑھتے ہوئے مذہبی انتہا پسندی کے باعث خواتین کے لیے جگہ سکڑ رہی ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ جنسی ہراسانی کے زیادہ تر کیسز سماجی اور خاندانی دباؤ کی وجہ سے رپورٹ نہیں ہوتے۔ انہوں نے دیہی خواتین رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ کانفرنس کی ایک مضبوط قرارداد تیار کریں جسے وہ اپنے  لیٹر ہیڈ کے ساتھ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور دیگر متعلقہ حکام کو بھیجیں گی۔

اختتامی تقریب میں موجود خواتین رہنماؤں نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پودا ثمینہ نذیر کو کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے ان کی انتھک محنت پر بہت مبارک اور شاباش دی۔

تقریب سے خطاب کرنے والی خواتین رہنماؤں میں شامل تھیں: دلشاد بانو، وزیر برائے سوشل ویلفیئر اور خواتین کی ترقی؛ رخسانہ پروین، لیگل ایڈ سوسائٹی، سندھ؛ آسیہ عارف، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، SPARC؛ کرسٹینا، ڈائریکٹر، یونیسکو، پاکستان؛ لہر مرزا (خواجہ سرا کمیونٹی)، تحفظ مرکز، راولپنڈی؛ مہک بٹ، گھریلو کارکن، ملتان۔

آخر میں، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پودا، محترمہ ثمینہ نذیر نے خواتین رہنماؤں کو کانفرنس کی قرارداد پیش کرنے کی دعوت دی، جو شرکاء نے متفقہ طور پر منظور کی۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*